Headlines
Loading...
کیا ساری آسمانی کتابوں پر ایمان لانا ضروری ہے؟

کیا ساری آسمانی کتابوں پر ایمان لانا ضروری ہے؟



اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان عظام کہ جن آسمانی کتابوں میں تحریفیں کر دی گٸیں ہیں ان پر بھی ایمان لانا ضروری ہے؟ بینوا توجروا  

المستفتی سرفروش  راجستھان 


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الوھاب اللھم ھدایة الحق والصواب

سب آسمانی کتابیں اور صحیفے حق ہیں اور سب کلام اللّٰہ ہیں ان میں جو کچھ ارشاد ہوا سب پر ایمان ضروری ہے

جیسا کہ اللّٰہ تبارک وتعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے 

قُولُوا اٰمَنَّا بِاللّٰه وَ مَآ اُنزِلَ اِلَینَا وَ مَآ اُنزِلَ اِلٰی اِبرٰھِیمَ وَ اِسمٰعِیلَ وَ اِسحٰقَ وَ یَعقُوبَ وَ الاَسبَاطِ وَ مَآاُوتِیَ مُوسٰی وَ عِیسٰی وَ مَآ اُوتِیَ النَّبِیُّونَ مِن رَّبِّھِم لَا نُفَرِّقُ بَینَ اَحَدٍ مِّنھُم وَ نَحنُ له مُسلِمُونَ ترجمہ یو کہو کہ ہم ایمان لاٸے اللّٰہ پر اور اس پر جو ہماری طرف اترا اور جو اتارا گیا ابراہیم و اسمٰعیل و اسحاق و یعقوب اور ان کی اولاد پر اور جو عطا کٸے گٸے موسٰی و عیسٰی اور جو عطا کٸے گٸے باقی انبیا ٕ اپنے رب کے پاس سے ہم ان میں کسی پر ایمان فرق نہیں کرتے اور ہم اللّٰہ کے حضور گردن رکھے ہیں(ترجمٸہ کنز الایمان سورہ بقرہ آیت ١٣٦)

 دوسری جگہ اللّٰہ ارشاد فرماتا ہے 

قُل اٰمَنَّا بِاللّٰه وَ مَآاُنزِلَ عَلَینَا وَ مَآ اُنزِلَ عَلٰی اِبرٰھِیمَ وَ اِسمٰعِیلَ وَ اِسحٰقَ وَ یَعقُوبَ وَ الاَسبَاطِ وَ مَآ اُوتِیَ مُوسٰی وَ عِیسٰی وَ النَّبِیُّونَ مِن رَّبِّھِم لَا نُفَرِّقُ بَینَ اَحَدٍ مِّنھُم وَ نَحنُ لَہُ مُسلِمُونَ 

ترجمہ یو کہو ہم ایمان لاٸے اللّٰہ پر اور اس پر جو ہماری طرف اترا اور جو اترا ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کے بیٹوں پر اور جو کچھ ملا موسٰی اور عیسٰی اور انبیا ٕ کو ان کے رب سے ہم ان میں کسی پر ایمان میں فرق نہیں کرتے اور ہم اسی کے حضور گردن جھکاٸے ہوٸے ہیں (ترجمٸہ کنز الایمان سورہ اٰل عمران آیت ٨٤)

١۔۔۔فی تفسیر خازن پ ٣ البقرة ٢٨٥ ج ١ص ٢٢٥ (الایمان بکتبه فھو أن یٶمن بأن الکتب المنزلةَ من عند اللّٰہ ھِیَ وحی اللّٰہ الیٰ رسلہ و أنھا حق و صدق من عند اللّٰه بِغیر شک و لا ارتیاب )

فی تفسیر الخازن ج ١ ص ٩٤ ({ وَ مَآ اُوتِیَ مُوسٰی } یعنی التوراة {وَ عِیسٰی } یعنی الانجیل { وَ مَآ اُوتِیَ النَّبِیُّونَ مِن رَّبِّھِم } و المعنی آمنا أیضًا با لتوراة و الانجیل و الکتب التی أوتی جمیع النبیین و صدقنا أنَّ ذلک کلّه حق و ھدی و نور و أنّ الجمیع من عند اللّٰه )

فی صحیح البخاری کتاب التفسیر باب{قُولُوا اٰمَنَّا بِاللّٰه و مآ اُنزِلَ اِلَینا } الحدیث ٤٤٨٥ ج ٣ ص ١٦٩

عن ابی ھریرة رضی اللّٰہ عنہ قال کان أھل الکتاب یقرٶون التوراة با لعبرانیة و یفسرونھا با لعربیة لأھل الالسلام فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم ((لاتصدقوا أھل الکتاب و لا تکذبوھم وقُولوا { اٰمَنَّا باللّٰہ و مآ اُنزِلَ اِلَینَا } ))

و فی تفسیر ابن کثیر ج ٦ ص ٢٥٦ تحت ھذہ الآیة (أن أبا نَملةَ الأنصاری أخبرہ أنہ بینما ھو جالسُٗ عند رسول اللّٰہ علیه و سلم جاءہ رجل من الیھود فقال یا محمد ھل تتکلم ھذہ الجنازة؟ قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیه و سلم (اللّٰہ اعلم ) قال الیھودی أنا أشھد أنھا تتکلم فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم ((اذا حدثکم أھل الکتاب فلا تصدقوھم و لا تکذبوھم و قُولُوا آمَنَّا بِاللّٰہ و کتبه و رُسُله فان کان حقا لم تکذبوھم وان كان باطلًا لم تصدقوھم )))

صدرالشریعہ حضرت علامہ مفتی اجمد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت ج اول ح اول ص: ٣٢میں فرماتے ہیں

سب آسمانی صحیفے حق ہیں اور سب کلام اللّٰہ ہیں ان میں جو کچھ ارشاد ہوا سب پر ایمان ضروری ہے مگر یہ بات البتہ ہوٸی کہ اگلی کتابوں کی حفاظت اللّٰہ تعالیٰ نے امت کے سپرد کی تھی، ان سے اس کا حفظ نہ ہو سکا کلام الٰہی جیسا اترا تھا ان کے ہاتھوں میں ویسا باقی نہ رہا بلکہ ان کے شریروں نے تو یہ کیا کہ ان میں تحريفيں کر دیں یعنی اپنی خواہش کے مطابق گھٹا بڑھا دیا

لہٰذا جب کوٸی بات ان کتابوں کی ہمارے سامنے پیش ہو تو اگر وہ ہماری کتاب کے مطابق ہے ہم اس کی تصدیق کریں گے اور اگر مخالف ہے تو یقین جانیں گے کہ یہ ان کی تحریفات سے ہے اور اور اگر موافقت مخالفت کچھ معلوم نہیں تو حکم ہے کہ ہم اس بات کی نہ تصدیق کریں نہ تکذیب بلکہ یوں کہیں کہ اٰمنت باللّٰہ و ملاٸکته و کتبه و رسله

اللّٰہ(عز وجل)اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ہمارا ایمان ہے

و اللّٰہ اعلم بالصواب والعلم عند اللّٰہ


✍️کتبہ۔۔محمد ارشاد احمد رضوی اتردیناج پور بنگال الھند

الجواب صحیح والمجیب مصیب واللّٰہ اعلم بالصواب

حضرت علامہ مفتی بیت اللّٰہ رضوی (خادم التدریس جامعہ عربیہ اہلسنت مصباح العلوم خلیل آباد یوپی) 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ