سوال
پیر مرشد کے مزار کا طواف کرنا اور مزار کی چوکھٹ کو بوسہ دینا اور آنکھوں سے لگا نااور مزار سے اُلٹے پاؤں پیچھے ہٹ کے،ہاتھ باندھے ہوئے واپس آنا جائز ہے یا نہیں؟
✍🏻الجواب مزار کا طواف کہ محض بہ نیت تعظیم کیا جائے ناجائز ہے کہ تعظیم بالطواف مخصوص بخانہ کعبہ ہے مزار کوبوسہ دینا نہ چاہئے علماء اس میں مختلف ہیں اور بہتر بچنا
اور اسی میں ادب زیادہ ہےآستانہ بوسی میں حرج نہیں اور آنکھوں سے لگانا بھی جائز کہ اس سے شرع میں ممانعت نہ آئیں اور جس چیز کو شرع نے منع نہ فرمایا منع نہیں ہوسکتا قال ﷲ تعالیٰ
ان الحکم الا ﷲ
(ﷲ کا ارشاد ہے حکم نہیں مگر ﷲ کا ت) القرآن
ہاتھ باندھے الٹے پاؤں واپس آنا ایک طرز ادب ہےاور جس ادب سے شرع نے منع نہ فرمایا اس میں حرج نہیں
ہاں اگر اس میں اپنی یا دوسرے کی ایذاء کا اندیشہ ہو تو اس سے احتراز کیا جائے
وﷲ تعالٰی اعلم
📚فتاوٰی رضویہ شریف جلد نہم جدیدصفحہ نمبر ۵۱۶ تا ۵۲۰ مسئلہ نمبر ۱۶۲
کتبہ وسیم اختر رضوی
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ