Headlines
Loading...
بالغ مرد یا عورت کسی عذر سے پاکی حاصل نہ کر سکے تو ؟

بالغ مرد یا عورت کسی عذر سے پاکی حاصل نہ کر سکے تو ؟


مسئلہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسٔلۂ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی بالغ مرد و عورت عذر کی وجہ سے خود سے استنجاء نہ کر سکتا ہو تو آخر اسکے پاکی حاصل کرنے کی کیا صورت ہے؟ اور نماز ادا کیسے کرے ؟

الجواب بعون الملک الوھاب اگر بالغ مرد و عورت عذر کی وجہ سے استنجاء نہ کر پا رہا ہو اور مرد کے پاس اسکی بیوی یا باندی نہ ہو اور عورت کے پاس انکا شوہر نہ ہو تو ایسی صورت میں دونوں سے استنجاء کرنا ساقط ہو جاتا ہے لہذا ویسے ہی نماز ادا کرے جیسا کہ فتاویٰ ہندیہ میں ہے الرجل المريض اذا لم يكن له امرأة ولا أمة و له إبن أو أخ وهو لا يقدر على الوضوء فإنه يوضيه إبنه أو أخوه غير الاستنجاء فإنه لا يمس فرجه و سقط عنه الاستنجاء المرأة المريضة اذا لم يكن لها زوج و عجزت عن الوضوء و لها ابنة أو اخت توضيها و يسقط عنها الاستنجاء

جلد ١ کتاب الطھارۃ الباب السابع الفصل الثالث۔كيفية الاستنجاء من البول

والله اعلم بالصواب

كتبه محمد منصور عالم شعبة  دورة التخصص فى الفقه الحنفي جامعہ سعدیہ عربیہ کاسرگوڈ کیرالا

الجواب صحیح محمد اشفاق احمد رضوی صدر شعبۂ افتاء جامعہ سعدیہ عربیہ کیرالا 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ