Headlines
Loading...


کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں کہ 

دیہات میں آبادی سے باہر کسی فرد واحد نے عیدگاہ کے لیے زمین وقف کی اور اس کے قریب ایک گھر بنا ہے تو اس گھر والے کو عیدگاہ سے راستہ کے لیے زمین دینا کیسا بحوالہ کتب جواب مرحمت فرمائیں

الجواب بعون الملک العزیز الوھاب

دیہات میں عیدگاہ وقف نہیں ہوسکتی کہ محض بلا ضرورت و بلا قربت ہے 

کیونکہ وقف میں قربت ضروری ہے لہذا اس کو اختیار ہے جو چاہے کرے اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عیدگاہ کی جگہ کی تنگی کی وجہ سے تبدیل کرنے کے سلسلے میں سوال ہوا 

آپ تحریر فرماتے ہیں

ہمارے ائمہ کرام رضی اللہ عنہم کے مذہب میں گاؤں میں عیدین جائز نہیں تو وہاں عیدگاہ وقف نہیں ہوسکتی کہ محض بے حاجت وبے قربت بلکہ مخالف قربت ہے تو وہ زمین و عمارت ملک بانیان ہیں انہیں اختیار ہے اس میں جو چاہیں کریں خواہ اپنا مکان بنائیں یا زراعت کریں یا قبرستان کرائیں اور اب وہاں دوسری عیدگاہ بنائیں گے اس کی بھی یہی حالت ہو گی درمختار میں ہے فی القنیۃ صلاۃ العید فی القری تکرہ تحریما ای اشتغال بمالایصح اسیکی کتاب الوقف میں ہے شرطہ ان یکون قربۃ فی ذاتہ  

فتاویٰ رضویہ جلد 6 صفحہ416 مطبع رضا اکیڈمی بمبئی

 کتبہ محمد پرویز عالم متعلم  شعبۂ تخصص فی الفقہ الحنفی جامعہ سعدیہ عربیہ کیرالا ۹ ذی القعدہ ۱۴۴۲ ھ 

الجواب صحیح اشفاق احمد رضوی صدر شعبۂ افتاء جامعہ سعدیہ عربیہ کیرالا 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ