Headlines
Loading...


سوال آپ کی بارگاہ میں ایک اہم مسئلہ دریافت ہے کہ کافر کے بچہ کو گود لینا کیسا ہے پیسے کے عوض کافر ماں باپ کا کہنا ہے کہ ہم لوگ غریب ہیں اور اس کے پیچھے کچھ خرچ ہوا تو اس کے عوض کافر ماں باپ تین لاکھ روپے لے رہے ہیں ایسا کرنا کیسا ہے حوالے کے ساتھ حضرت اس کا حل فرما دیجیے 

المستفتی سید صدام حسین سعدی ( کلکتہ) 

الجوب بحول الله تعالٰی وقوته

گود یعنی پرورش کرنا اس نیت سے کہ اس بچہ کو دین اسلام کی تعلیم و تربیت سے اراستہ کرے گا مذہب اسلام پر کرلیا جاۓ گا اس اچھی نیت سے کسی کافر کے بچہ کو گود لینا امر محمود و مستحسن ہے اور اگر کچھ روپیہ بھی دیکر لیا جائے تو بھی کوئی حرج نہیں بلکہ صاحب استطاعت کو روپیہ دیکر بھی اس نیت سے اپنے گود میں لیکر پرورش کرنا بہتر ہے، اور بچہ جب مسلمان ہوگا تو پرورش کرنے والے کے لیے قیامت میں نجات کا ذریعہ بنےگا جس سے اپنا بھی فائدہ ہوگا اور اپنے دین کا بھی فائدہ ہوگا

چنانچہ حدیث پاک میں ہے

لكل امرئ ما نوى

ہر شخص کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی

اور مسلم شریف کی حدیث پاک میں ہے

فوالله لان يهدى الله بك رجلا واحدا خير لك من ان يكون حمر النعم

بخدا اگر تمہاری وجہ سے ایک شخص ہدایت پاجاۓ تو وہ تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے

(مسلم شریف جلد ٢ صفحہ ٢٧٨ باب فضائل علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ) 

کتبہ محمد نور حسین قادری دورة التخصص في الفقه الحنفي  جامعہ سعدیہ عربیہ کیرلا

تاریخ 17/01/2023 ٢٤ جمادی الثانی ١٤٤٤ھ

الجواب صحیح محمد اشفاق احمد رضوی مصباحی صدر شعبۂ افتاء  جامعہ سعدیہ عربیہ (کیرلا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ