Headlines
Loading...


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

سـوال________↓↓↓

علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ مردے کو دفن کر کے واپس قبر سے نکالنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

سائل نــاظم رضــا پورنپور

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

الجواب بعون الملک الوھاب

میت کو دفن کرنے کے بعد قبر سے نکال کر بلا وجہ..شرعی دوسرے مقام پر منتقل کرنا مطلقا ممنوع ہے

اور یہ جو طریقہ کہیں کہیں سننے اور دیکھنے کو آیا کہ لوگ میت کو زمین کے سپرد کر دیتے ہیں اور پھر وہاں سے نکال کر دوسری جگہ دفن کر دیتے ہیں یہ رافضیوں کا طریقہ ہے

(عالمگیری بہار شریعت) 

بلکہ علماء فرماتے ہیں کہ مرنے والے نے اس کی وصیت بھی کی ہو تو بھی اس وصیت پر عمل نہ کیا جائےگا

 اور کسی کو یہ جائز نہ ہوگا کہ دفن کے بعد میت کو وہاں سے نکال کر کہیں اور دفن کرے

اس میں میت کو ایذا رسانی بھی ہے اور اس کی توہین و اہانت بھی ہے

کون جانے میت وہاں کس حالت میں ہے اگر معاذاللہ حالت غیر میں ہوئی تو خواہ مخواہ اس مرد مسلم کی رسوائی ہوگی 

اور اس کا باعث یہی قبر کھود کر میت کو نکال نے والے مسلمان

(احسن الفتاوی المعروف فتاوی خلیلیہ ج ١ ص ۴٣٣)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ حضرت مولانا محمد شعیب رضا قادری صاحب بنارسی ثم دیناجپوری رابطــــــہ👇

8810659554

شائع کردہ سنی مسائل شریعہ گروپ  

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ