کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟
الـســـــلام عـلـیـــــکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
📜ســوال______↓↓↓
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کتے کا ویپار کرنا کیسا ہے ؟ علمائے کرام و مفتیان عظام قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
ســــائل حافظ محمد اسلام الدین برکاتی گھاٹمپور کانپور نگر
◆ـــــــــــــــــــــ(🔸🌺🔹)ــــــــــــــــــــــ◆
وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ
الجــــواب بعون الملک الوہاب
کتے سے متعلق شریعتِ مطہرہ کا حکم یہ ہے کہ جس کتے کو پالنا جائز ہو اس کی خرید و فروخت بھی جائز ہے اور جس کو پالنا جائز نہیں اس کی خرید و فروخت بھی جائز نہیں اور کتے کو پالنے کی اجازت شکار کے لئے ہے یا گھر اور کھیتی کی حفاظت کے لیے ہے لہذا جو کتا مذکورہ امور کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہو اس کی خرید و فروخت جائز ہے ورنہ نہیں جیسا کہ در مختار مع رد المحتار میں ہے کہ
لكن في الخانية بيع الكلب المعلم عندنا جائز وكذا السنور وسباع الوحش والطير جائز معلماً أو غير معلم اھ ( در مختار مع رد المحتار ج 7 ص 260
کتاب البیوع باب بیع الفاسد دار الکتب العلمیہ بیروت ) اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ بيع الكلب المعلم عندنا جائز وكذلك بيع السنور و سباع الوحش والطير جائز عندنا معلماً كان أو لم يكن كذا في فتاوى قاضي خان اھ
اور اسی میں ہے کہ وبيع الكلب غير المعلم يجوز إذا كان قابلاً للتعليم وإلا فلا وهو الصحيح كذا في جواهر الأخلاطي اھ ( فتاوی عالمگیری ج 3 ص 122 کتاب البیوع باب فیما یجوز بیعه وما لایجوز دار الکتب العلمیہ بیروت ) اور بہار شریعت میں ہے کہ کُتا بلی ہاتھی چیتا باز شکرا ( یعنی از کی قسم کا ایک شکاری پرندہ ) بَہری ( یعنی ایک شکاری پرندہ ) ان سب کی بیع جائز ہے شکاری جانور معلّم ( سکھائے ہوئے ) ہوں یا غیر معلم دونوں کی بیع صحیح ہے مگر یہ ضرور ہے کہ قابل تعلیم ہوں کٹکھنا ( یعنی بہت زیادہ کاٹنے والا پاگل ) کُتا جو قابل تعلیم نہیں ہے اُس کی بیع درست نہیں اھ ( بہار شریعت ج 2 ص 809 بیع کے متفرق مسائل )
واللہ اعلم باالصواب
◆ـــــــــــــــــــــ(🔸🌺🔹)ــــــــــــــــــــــ◆
حضرت علامہ ومولانا مفتی کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی
خادم التدریس دار مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر_ 7666456313
•─────────────────────•
(سائع کردہ سنـــــی رضـــــوی گـــــروپ)
•─────────────────────•
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ