
طوطے نے آیت سجدہ پڑھی تو سامع پر سجدہ واجب ہوگا یا نہیں ؟
طوطے نے آیت سجدہ پڑھی تو سامع پر سجدہ واجب ہوگا یا نہیں ؟
السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
📜سوال__________↓↓↓
کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ طوطے نے آیت سجدہ پڑھی تو سامع پر سجدہ واجب ہوگا یا نہیں ؟
المستفتی : محمد سلمان رضا گجرات
وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
اگر طوطے چڑئے اور سکھائے ہوئے بندر اور صدائے باز گشت وغیرہ سے آیت سجدہ سنی تو سننے والے پر سجدہ تلاوت واجب نہیں جیسا کہ طحطاوی علی المراقی میں ہے کہ ولا تجب سجدة التلاوة بسماعها من الطير على الصحيح وقيل تجب لانه سمع كلام الله و هذا الخلاف بسماعها من القرد المعلم ولا تجب بسماعها من الصدى وهو ما يجيبك مثل صوتك فى الجبال والصحارى و نحوها اھ ملخصا
( 📔طحطاوی علی المراقی ص 264 )
والله تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمدکریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ