
اگرکسی شخص پر چہوٹا بچہ پیشاب کردیا تو کیا وہ قرآن مجید پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟
❣السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ❣
📜السوال__________↓↓↓
کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کسی شخص پر چہوٹا بچہ پیشاب کردیا تو کیا وہ قرآن مجید پڑھ سکتے ہیں یا نہیں بحوالہ جواب عنایت فرمائیں برائے مہربانی
🖋السـائل : 👈 محمد آصف رضا
❣وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ❣
📝الجواب بعون الملک الوھاب
جسم یا کپڑےپر بچہ کےپیشاب کردینےسے نہ غسل لازم ہوا اور نہ وضو ٹوٹا،لہذااگرطہارت پر ہےتو پڑھ سکتاہے
❣البتہ اس پر ضروری ہےکہ نجاست کےلگتےہی نجاست فورا دور کرے،پھر تلاوت شروع کرے... کیونکہ نجس جگہ کےپاس تلاوت ممنوع ہےاورخلاف ادب ہے، لہذا اس کا خیال رکھےاور ہر طرح سےطہارت حاصل کرکےپڑھے. بہار شریعت میں ہے (مسئلہ👈 ۴۵: مستحب یہ ہے کہ باوضو قبلہ رو اچھے کپڑے پہن کر تلاوت کرے اور شروع تلاوت میں اعوذ پڑھنا مستحب ہے (6) اور ابتدائے سورت میں بسم اﷲ سنت، ورنہ مستحب اور اگر جو آیت پڑھنا چاہتا ہے تو اس کی ابتدا میں ضمیر مولیٰ تعالیٰ کی طرف راجع ہے جیسے هُوَ اللّٰهُ الَّذِيْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۚ تو اس سورت میں اعوذ کے بعد بسم اللہ پڑھنے کا استحباب
مؤکد ہےدرمیان میں کوئی دنیوی کام کرے تو اعوذباﷲ بسم اﷲ پھر پڑھ لے اور دینی کام کیا مثلاً سلام یا اذان کا جواب دیا یا سبحان اﷲ اور کلمۂ طیّبہ وغیرہ اذکار پڑھے اَعُوْذُ بِاللّٰہ پھر پڑھنا اس کے ذمے نہیں (1) (غنیہ وغیرہا) (📗👈حصہ سوم ص:553)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ حضرت علامہ و مولانا محمد عدیل احمد قادری صاحب قبلہ مدظلہ الـعالی والنورانی
(🗂مورخہ 29/03/2020)
{📗شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ📗}
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ