Headlines
Loading...
کونڈے کی نیاز کے متعلق عوامی غلط فہمیوں کا ازالہ

کونڈے کی نیاز کے متعلق عوامی غلط فہمیوں کا ازالہ


کونڈے کی نیاز کے متعلق عوامی غلط فہمیوں کا ازالہ 

 📜السوال__________↓↓↓

اس نیاز کے متعلق عوام میں کٸی باتیں ہیں جو گڑھی ہوٸی ہیں ۔۔اس نیاز کا کرنا بالکل جاٸزہےاس نیاز کے تعلق سے چند غلط فہمیاں ہیں جن کو دور کرنا ضروری ہے ۔۔۔ملاحظہ فرماٸیں 

الجواب

کونڈے کی نیاز میں صرف امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کو ثواب پہنچانا چاٸیے اور کسی کو نہیں ۔۔۔یہ غلط بات ہے اور شیعوں کا طریقہ ہے اس دن یعنی ٢٢/رجب المرجب کو صحابی رسول حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا یوم وصال ہے ۔۔شیعہ مذہب کے لوگ حضرت امیر معاویہ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں ان کے یوم وصال کو مسلمان کے ذہن سے نکالنے کے لیے یہ بات پیدا کر دی کہ ٢٢ رجب کو صرف امام جعفر صادق کی ہی نیاز کی جاتی ہے یاد رکھیں ٢٢ رجب کو امام جعفر صادق کے ساتھ حضرت امیر معاویہ کے نام سے بھی ایصال ثواب کریں

کونڈے کی نیاز کے وقت جو لکڑہارے کی کہانی پڑھی جاتی ہے وہ کہانی غلط ہے اور شیعوں کی گڑھی ہوٸی کہانی ہے لہذا اسے ہرگز نہ پڑھا جاۓ یہ سمجھنا کہ نیاز کے بعد کونڈے کو سمندر یا ندی میں پھینک دینا چاہٸیے غلط ہے ایسا کرنا درست نہیں ہے بعد نیاز انھیں کونڈے کو دھوکر محفوظ رکھیں اور آٸندہ نیاز کے موقع پر انھیں کو استعمال کریں بلکہ نیاز کے علاوہ بھی استعمال کر سکتے ہیں

کونڈے کی فاتحہ کے لیے مٹی کا برتن ہونا ضروری نہیں ہے جیسا کہ حضور صدرالشریعہ حضرت علامہ امجد علی اعظمی نے فتاوی امجدیہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ ایصال ثواب جاٸز ہےمٹی کی برتن میں یا تانبے کے برتن میں نیز سونے اور چاندی کے علاوہ ہر قسم کے برتن کا استعمال جاٸز ہے

کونڈے کے فاتحہ کی چیزیں باہر لے جا سکتے ہیں وھیں بیٹھ کر کھانا ایسی پابندی لگانا نری جہالت ہے جیسا کہ علامہ عبد المصطفی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ کونڈوں کی فاتحہ میں جاھلوں کا یہ فعل مذموم نری جہالت ہے کہ جہاں کونڈوں کی فاتحہ ہوتی ہے وھیں کھلاتے ہیں وہاں سے ہٹنے نہیں دیتے یہ پابندی غلط اور بیجا ہے

یہ سمجھنا کہ اس نیاز میں حیض والی یا حمل والی عورت نہیں آسکتی سب غلط ہے اور جہالت کے سوا کچھ نہیں

اگر یہ منت مانی کہ فلاں کام کے ہونے پر نیاز دلاٸیں گے اور دوستوں رشتےداروں کو کھلاٸیں گے مراد پوری ہوٸی مگر کھانا کھلانے کی حیثیت نہیں ہوٸی تو نہ کھلانے پر گنہگار نہیں ہوگا جو ذکر خیر ہو سکے کرے جو کچھ میسر ہو سکے کھانا پکاٸیں خود کھاٸیں اور اپنے بال بچوں کو کھلاٸیں

کونڈے کی فاتحہ ٢٢ رجب کو ہی کریں ٢٢ رجب ناہی آپکے وصال کی تاریخ ہے اور ناہی پیداٸیش کی تاریخ ہے یہ تو آپکے مقام غوثیت کبری ملنے پر ادا کی گٸی شکر کی نیاز ہے (منہاج الصالحین)

🎈والله تعالیٰ اعلم🎈

 کتبہ حضرت علامہ و مولانا محمد مدثرعالم امجدی صاحب پلاموں جھارکھنڈ) جماعت۔۔ تخصص فی الفقہ

(🗂مورخہ 19/03/2020)

{📔شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ📔}

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ