Headlines
Loading...


مخنث کو غسل کون دے گا انتقال کے بعد؟

ا________(🖊)__________

السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ

📜سوال__________↓↓↓

 مفتیان کرام کی بارگاہ میں یہ سوال ہے کہ مخنث کو غسل کون دے گا انتقال کے بعد مدلل جواب عنایت فرمائیں

💫المستفتی : محمد جمیل رضا

ا________(🖊)__________

وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

خنثی مشکل ( یعنی جس میں مرد اور عورت دونوں کی علامتیں پائیں جائیں اور یہ ثابت نہ ہو کہ مرد ہے یا عورت ) کا انتقال ہوا تو اسے نہ مرد نہلا سکتا ہے نہ عورت بلکہ تیمم کرایا جائے تو تیمم کرانے والا اجنبی ہو تو ہاتھ پر کپڑا لپیٹ لے اور کلائیوں پر نظر نہ کرے یونہی خنثی مشکل کسی مرد یا عورت کو غسل نہیں دے سکتا ہے خنثی مشکل چھوٹا بچہ ہو تو اسے مرد بھی نہلا سکتا ہے اور عورت بھی یونہی عکس جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ

والخنثى المشكل المراهق لا يغسل رجلا ولا امرأة ولم يغسلها رجل ولا امرأة و يتمم وراء ثوب اھ 

یعنی بالغ خنثی مشکل نہ کسی مرد کو غسل دے گا نہ عورت کو اور اسی طرح مرد اور عورت خنثی مشکل کو غسل نہیں دے سکتے بلکہ کپڑا لپیٹ کر تیمم کرائیں گے اھ

( 📔فتاوی عالمگیری ج 1 ص 176 کتاب الصلاۃ الباب الحادی و العشروں فی الجنائز دار الکتب العلمیہ بیروت )

(📗اور ایسا ہی بہار شریعت ج 1 ص 814 : میت کے نہلانے کے بیان میں ہے )

والله تعالیٰ اعلم بالصواب

ا________(🖊)__________

کتبہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمدکریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

ا________(🖊)__________

🗓️مؤرخہ: ۱۸رجب المرجب ١٤٤١؁ھ

{📔شائع کردہ سنی مسائل شرعیہ گروپ📔}

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ