Headlines
Loading...
تالی بجانا از روئے شرع کیســـاھے

تالی بجانا از روئے شرع کیســـاھے


               اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ تالی بجانا کیسا ہے مثلا اکثر جگہ دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کے سواگت کے لٸے تالی بجاٸی جاتی ہے تو ایسا کرنا شرعا کیسا ہے جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں

ساٸل۔محمد قمرالدین قادری بمقام گیناپور ضلع بہراٸچ شریف یوپی

            وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                  الجواب بعون الملک الوہاب

تالی بجانا کفارکاطریقہ ہےکفارنمازکی جگہ سیٹی اورتالی بجایاکرتےتھے سرکاراعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں اقول تصدیق اس کی کہ تالی بجاناافعال کفارسےہےجیساکہ خود قرآن پاک میں موجودہے وَمَا کَانَ صَلَاتُہُمۡ عِنۡدَ الۡبَیۡتِ اِلَّا مُکَآءً وَّ تَصۡدِیَۃً ترجمہ ۔اور کعبہ کے پاس ان کی نماز نہیں مگر سیٹی اور تالی معالم میں ہےقال ابن عباس والحسن، المکاء الصفیر والتصدیۃ التصفیق قال ابن عباس کانت قریش تطوف بالبیت وھم عراۃ یصفرون ویصفقون عبداﷲ ابن عباس اور حسن بصری نے فرمایا قرآن مجید میں جولفظ ''المکاء'' آیاہے اس کے معنی سیٹی بجانا ہے اور تصدیہ کے معنی ہیں تالی بجانا۔ ابن عباس رضی اﷲ تعالی عنہ نے فرمایا کہ قریش کعبہ شریف کاننگے ہوکرطواف کرتے اور سیٹیاں اورتالیاں بجایاکرتے تھے(فتاوی رضویہ شریف جدید جلد24صفحہ 4) ہاں اگرکوئی مجبوری ہو مثلا کسی غیر مسلم سے مدد کی ضرورت ہو یا کوئی دینی کام جیسے مدرسہ یا مسجد کے لئے کسی نیتا کو بلا یا اور یہ جانتا ہے کہ یہ اجازت دے دیگا تو کام ہوجائے گا تو ان کے استقبال کے لئے تالی بجا سکتے ہیں کیونکہ ان کے استقبال کے لئے لوگ تالی بجاتے ہیں اب اگر ایسا نہ کیا جائے تو وہ ناراض ہوجائیں گے اور کام رک جائے گا ایسی صورت میں بوجہ مجبوری بجاسکتے ہیں اس قدر کہ وہ خوش ہوائیں اور کام نہ رکے. 

              واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

      کتبہ محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ

          اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ